اب تک آنے والی میری جتنی بھی تالیفات ہیں ان کے حوالہ جات حقیقت‘ سببِ تالیف یہ سب قارئین تک پہنچانے کی ایک کوشش ہے میں ہر کتاب کا حوالہ دوں گا کہ کتاب کن حوالہ جات سے مل کر ایک کتاب بنی ہے۔اگر میری کسی کتاب میں غلطی ہو‘ اطلاع دیں‘ شکرگزار ہوں گا۔
کتاب نمبر36:ڈیپریشن سے نجات پانے والے:دل پریشان ہے‘ کسی چیز میں دل نہیں لگتا‘ مایوسی ہے‘ میں مَرکیوں نہیں جاتا‘ لوگوں مجھے مار ڈالو‘ میں خودکشی کرلوں گا یا کبھی کبھی خودکشی کے خیالات آتے ہیں۔یہ تمام کیفیات ڈیپریشن کہلاتی ہے۔ معاشی زندگی میں بدحالی ضروریات کا پورا نہ ہونا ہیں خواہشات کی کبھی تکمیل نہ ہوسکنا انسان کو پریشان کردیتا ہے۔ انسان کی ویرانی کا سبب ہی ڈیپریشن ہے۔کلینک پر روزانہ کی بنیاد پر بڑھتے ڈیپریشن کے مریضوں کودیکھتے ہوئے مخلوق خدا کی بھلائی کیلئے میں نے ڈیپریشن پر کتاب تالیف کرنے کا ارادہ کیا اور بہت جلد میرا یہ ارادہ کتاب کی شکل میں میری ٹیبل پر تھا۔اگرکسی بھی قسم کا ڈیپریشن کا مریض اس کتاب کو یقین سے پڑھ لے تو اس میں اسے اپنے مرض کا کامیاب علاج ملے گا۔ انشاء اللہ۔ اس کتاب کی تالیف میں جن محترم حضرات کی تحریروں اوررسالہ جات سے مدد لی گئی ان کے نام درج ذیل ہیں:
میم ۔الف۔ ڈاکٹر صہیب احمد بٹ۔ خلیق تبسم۔ ڈاکٹر محمد ندیم فیصل میر۔ حکیم شیخ محمد آصف اقبال۔ چوہدری بشیراحمد۔ پروفیسر ارشد جاوید۔ حکیم راشد حسن ۔ حکیم ضیاء الرحمٰن۔ حکیم فیروزالدین اجملی۔ ڈاکٹر زاہدجاوید۔ ارل یوبل۔ نعیم ابرار۔ خالدمحمود وارثی۔ فاروق عظمت۔ قاضی ذوالفقار احمد۔ شاہنواز فاروقی۔ حکیم ضیا ء الرحمان۔ ڈاکٹر فاروق احمد خان۔ غزالہ عصمت۔ ہنری سلاسر۔ ناصر حمید۔ محمدشمیم مرتضیٰ۔ شمیم بلگرامی۔ عرفان محمود۔ الفرح عظمیٰ۔
رسائل: حکایت۔ اردو ڈائجسٹ۔ قومی صحت۔ ضیاء الحکمت۔ مرحباصحت۔ راہنمائے صحت۔ سیارہ ڈائجسٹ۔ ہمدرد صحت۔ ۔ نوٹ: اگر کوئی حوالہ غلطی سے رہ جائے تو ضرور اطلاع دیں‘ میں ہر پل اصلاح کا محتاج ہوں۔(ایڈیٹر)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں